Comments on post titled میں لکھو غزل تو ہلا دوں سب کو
بس ایک لفظ میں تحریر سنا دوں سب کو
وہ جو کہتا ہے کے کوئی ھم سا ھو تو سامنے آئے
آغاز غزل سے پہلے ہی ہارا دوں سب کو
مجھ کو فرصت ہی نہیں ملتی اس کی یاد سے ورنہ
دو گھڑی رو لوں اور پانی میں بہا دوں سب کو
آج میں خاموش ھوں تو کمزور نہ سمجھنا
بے وفا نہیں ھوں جو اس کا نام بتا دوں سب کو (updated 71 months ago) | Damadam