Comments on post titled یار کو ہم نے جا بجا دیکھا کہیں ظاہر کہیں چھپا دیکھا
کہیں ممکن ہوا کہیں واجب کہیں فانی کہیں بقا دیکھا
دید اپنے کی تھی اسے خواہش آپ کو ہر طرح بنا دیکھا
صورتِ گُل میں کھل کھلا کے ہنسا شکل بلبل میں چہچہا دیکھا
شمع ہو کر کے اور پروانہ آپ کو آپ میں جلا دیکھا
کر کے دعویٰ کہیں انالحق کا بر سرِ دار وہ کھنچا دیکھا
تھا وہ برتر شما و ما سے نیاز پھر وہی اب شما و ما دیکھا
کہیں ہے بادشاہ تخت نشیں کہیں کاسہ لئے گدا دیکھا
کہیں عابد بنا کہیں زاہد کہیں رندوں کا پیشوا دیکھا
کہیں وہ در لباسِ معشوقاں بر سرِ ناز اور ادا دیکھا
کہیں عاشق نیاز کی صورت سینہ بریاں و دل جلا دیکھا (updated 71 months ago) | Damadam