Comments on post titled پھر وہی میں ہُوں، وہی درد کا صحرا یارو
تُم سے بچھڑا ہُوں تو دُکھ پائے ہیں کیا کیا یارو
پیاس اِتنی ہے کہ آنکھوں میں بیاباں چَمکیں
دُھوپ ایسی ہے کہ جیسے کوئی دریا یارو
یاد کرتی ہیں تُمہیں آبلہ پائی کی رُتیں ۔۔۔!کِس بیاباں میں ہو، بولو مِرے تنہا ۔ یار
تُم تو نزدیکِ رَگِ جاں تھے، تُمہیں کیا کہتا؟
میں نے دُشمن کو بھی دُشمن نہیں سمجھا یارو | Damadam