Comments on post titled میں تیری چھاؤں میں پروان چڑھوں
اپنی آنکھوں پہ تیرے ہاتھ کا سایہ کرکے
تیرے ہمراہ
میں سورج کی تمازت دیکھوں
اس سے آگے نہیں سوچا دل نے
پھر بھی احوال یہ ہے کہ
اک بھروسا ہے کہ دل سبز کیے رکھتا ہے
اک دھڑکا ہے کہ خون سرد کیے رکھتا ہے | Damadam