Comments on post titled بخش دیتا ہے وہ خطاؤں کو
ہاتھ اٹھتے ہیں جب دعاؤں کو
دل سے گرتا ہوں جب میں سجدوں میں
دور کرتا ہے سب بلاؤں کو
میں پرندہ ہوں تھک بھی جاتا ہوں
پر لگاتا ہے وہ فضاؤں کو
یہ عطا ہے, یہ اُس کی رحمت ہے
میں مُسخّر کروں خلاؤں کو
وقت کی سختیوں کو ٹالے وہ
وہی لاتا ہے دھوپ چھاؤں کو
بس اک اللہ ہمیں بہت کافی
چھوڑ باقی سبھی خداؤں کو
کبھی دے کے مجھے، کبھی لے کر
وہ پرکھتا مری وفاؤں کو
سوچ ماتھے پہ وہ اگر لکھ دے
کون پوچھے گا پارساؤں کو (updated 42 months ago) | Damadam
NorthZee: Ji Sara Main On line hon Apko reply deye Hain Main ChhT py Tha nechy say Pani ke bottle Ly k aaya hu us leay Thora late reply deya42 months ago
sara_gul: Jwab to Doo Bhai online hhh ap mja pta hh42 months ago