Comments on post titled بہت دعوے کیا کرتے تھے وہ ہم سے ۔
ایک پل کو ریزہ ریزہ کر گئے ۔
سنگ دل سنگدلی بھی کمال کی ۔
ایک پل میں مجھے ڈھیر کر گئے ۔
ہمکلامی کو ابھی جاگا تھا سویرا ۔
وہ نکلامی گزرے زندگی میں میری اندھیر کر گئے ۔
بھول کر بھی اب ہمارے درباں میں نہ آنا ۔
یہ اب وہ نہیں رہا جسے تم عیاں کر گئے ۔
یوں تو زندگی میں زار و زار رویا آصف ۔
جو پل ملے جینے کے وہی چھوڑ گئے ۔
جا رہا ہوں یہ دنیاں چھوڑ کر اے میرے دوست ۔
نہ رونا نہ دھونا یہ بھی نہ کہنا بے وفا چھوڑ گئے ۔ (updated 64 months ago) | Damadam