Comments on post titled تیرے گلے میں جو بانہوں کو ڈال رکھتے ہیں
تجھے منانے کا کیسا کمال رکھتے ہیں
تجھے خبر ہے تجھے سوچنے کی خاطر ہم
بہت سے کام مقدر پہ ٹال رکھتے ہیں
کوئی بھی فیصلہ ہم سوچکر نیہں کرتے
تمھارے نام کا سکہ اچھال رکھتے ہیں
(updated 71 months ago) | Damadam