Comments on post titled 21 اپریل 1938 کو علامہ محمد اقبال اس جہانِ فانی سے جہانِ باقی کی طرف کوچ کر گئے لیکن وہ اپنے اردو اور فارسی کلام اور اس میں پنہاں پیغام کے ذریعے ہمیشہ دلوں اور دماغوں کو منور کرتے رہیں گے۔ آج ان کی 82 ویں برسی ہے۔ علامہ صاحب کا ایک شعر آپ کے ذوق کی نذر کرتا ہوں۔
صفت برق چمکتا ہے مرا فکرِ بلند
کہ بھٹکتے نہ پھریں ظلمتِ شب میں راہی
تشریح:
اس دنیا کا ماحول ایک تاریک رات جیسا ہے جہاں طرح طرح کے متضاد خیالات، مذاہب اور سوچیں کارفرما ہیں جن میں انسان اپنا صحیح مقام حاصل نہیں کر سکتا۔
میرا پیغام جو کہ حق پر مبنی ہے۔ قرآن اور رسالت، اس تاریک رات میں بجلی کی طرح چمک رکھتا ہے تاکہ اس کی منور کی گئی روشنی میں انسان اپنی منزلِ مقصود کی راہ پا جائے۔ مطلب کہ میرے افکار لوگوں کو گمراہیوں سے نکال کر سیدھے راستے پر لا سکتے ہیں۔ (updated 63 months ago) | Damadam