Comments on post titled حال کس کو سنائیں آپ کے ہوتے ہوئے
کیوں کسی کے در پہ جائیں آپ کے ہوتے ہوئے
میں غلام مصطفی ہوں , یہ میری پہچان ہے
غم مجھے کیوں ستاٹیں آپ کے ہوتے ہوئے
اپنا جینا اپنا مرنا , اب اسی چوکھٹ پہ ہے
ہم کہاں سرکار جائیں , آپ کے ہوتے ہوئے
کہہ رہا ہے آپ کا رب *انت فیھم* آپ سے
کیوں انھیں میں دوں سزائیں آپ کے ہوتے ہوئے
سامنے ہے اے علی کے لال اُسوہ آپ کا
کیوں کسی کا خوف کھائیں آپ کے ہوتے ہوئے
میں یہ کیسے مان جاؤں شام کے دربار میں
چھین لے کوئی ردائیں آپ کے ہوتے ہوئے
یہ تو ہوسکتا نہیں یہ بات ممکن ہی نہیں
میرے گھر آلام آئیں آپکے ہوتے ہوئے
کون ہیں الطاف اپنا حال دل جس سے کہیں
زخمِ دل کس کو دکھائیں آپ کے ہوتے ہوئے
یارسول اللہﷺ انظر حالنا
یا حبیب اللہﷺ اسمع قالنا
اننا فی بحر ھم مغرق
خذ یدی سھل لنا اشکا لنا | Damadam