Comments on post titled چار دن آنکھ میں نمی ہو گی
مر بھی جائیں تو کیا کمی ہو گی
فرق اتنا ہے جینے مرنے میں
اُس گھڑی سانس بھی تھمی ہو گی
میں ہوں وہ آئینہ جسے ہے گماں
کوئی صورت تو آدمی ہو گی
بعد رخصت بھی دیکھ لینا تو
زیست تجھ پر نظر جمی ہو گی
اک ہی صورت نباہ کی ہے یہاں
گر ضرورت یہ باہمی ہو گی
یہ خدا کا نظام ہے کہ خوشی
عارضی ہو گی موسمی ہو گی
لفظ ابرک کے سب ہیں نم لیکن
ان کی تاثیر شبنمی ہو گی (updated 67 months ago) | Damadam
Chutaa-rahat: چار دن آنکھ میں نمی ہو گی مر بھی جائیں تو کیا کمی ہو گی فرق اتنا ہے جینے مرنے میں اُس گھڑی سانس بھی تھمی ہو گی میں ہوں وہ آئینہ جسے ہے گماں کوئی صورت تو آدمی ہو گی بعد رخصت بھی دیکھ لینا تو زیست تجھ پر نظر جمی ہو گی اک ہی صورت نباہ کی ہے یہاں گر ضرورت یہ باہمی ہو گی یہ خدا کا نظام ہے کہ خوشی عارضی ہو گی موسمی ہو گی لفظ ابرک کے سب ہیں نم لیکن67 months ago