Comments on post titled ایک طُوفان ہے ٹالا نہیں جا سکتا
یاد کو دِل سے نِکالا نہیں جا سکتا
اٙب تِری دید کی خواہِش ہے اِن آنکھوں کو
اٙب اِن آنکھوں سے اُجالا نہیں جا سکتا
میرے کِردار کے باعِث ہے مِری عِزّٙت
میری پٙگڑی کو اُچھالا نہیں جا سکتا
کِسی ظٙالِم کو مٙحٙبّٙت نہیں ہو سکتی
کِسی پٙتّٙھر کو اُبالا نہیں جا سکتا
تُو ہے اِنسان ، خُدائی کا نہ دٙعویٰ کر
تُجھ سے تو خُود کو بھی پالا نہیں جا سکتا
آتشِ عِشق ہے ، کِس طرح بُجھے کیفی
اِس پہ پانی بھی تو ڈالا نہیں جا سکتا (updated 66 months ago) | Damadam