Comments on post titled جنس دنیا سے گزر جاتے ہیں
ایسا کرتے ہیں مر جاتے ہیں
دل جو ٹوٹے تو سر محفل بھی
بال بے وجہ بکھر جاتے ہیں
اب نہ دیکھو میری بہتی آنکھیں
چڑھتے دریا بھی تو اتر جاتے ہیں
دھوپ کا روپ رہ جانے والے
شام کو اور بھی نکھر جاتے ہیں
اب نہ مڑ مڑ کے پکارو انکو
لوگ رستے میں ٹہر جاتے ہیں
تم کہاں جاؤ گے سوچو محسن
لوگ تھک ہار کر تو گھر جاتے ہیں
adhori muhabbat..💔 (updated 56 months ago) | Damadam