Comments on post titled ہر گھڑی درد کی شدت سے بلکتی آنکھیں
آتش ہجر سے ہر لمحہ پگھلتی آنکھیں
ایک لمحے کی ملاقات ہوئی عمر کا روگ
اس کی صورت کو ہیں ہر وقت ترستی آنکھیں
دل بیتاب میں اب تک وہ مچلتی خواہش
تیری خوشبو سے مسلسل یہ مہکتی ! (updated 60 months ago) | Damadam