Comments on post titled ایک چڑیا تھی نہ روز رو رو کر کے مالک کو دکھڑا سنا رہی تھی کہ یا اللّٰہ ایک ایک تیلا چونج سے اٹھا کر بڑی محنت سے مشقت سے میں نے ایک گھر بنایا تھا گؑونسلہ بنایا تھا سکون کے لیے ایک جگہ بنائی تھی اور تو نے طوفان بہیج کر اسے خراب کر دیا اڑا دیا اب مجھے دوبارہ سے مشقت اٹھانی پڑھے گئ اللّٰہ اکبر غائب سے آواز آئی اے چڑیا تو گھونسلے میں سوئی ہوئی تھی ادھر ایک سانپ آ رہا تھا تجھے نیند تھی ادھر ایک سانپ آ رہا تھا تجھے کاٹنے کے لیے آرہا تھا ہم نے تو تیری جان بچانے کے لیے تھوڑا سا طوفان بہیج دیا تھا تو اٹھ کر گھونسلے سے باہرآ جا اور سانپ کے کاٹنے سے بچ جائے (updated 62 months ago) | Damadam