Comments on post titled اے شب ہجر یاراں
تیری ہچکیاں کون سنتا ہے ؟
کوئی سنتا نہیں
جاگتی آنکھ میں خواب کی جھالریں
کون بنتا ہے ؟
کوئی بنتا نہیں
مسکراتے ستاروں کے انبوہ میں رقص کرتی ہوئی کہکشاں چھوڑ کر
قریہ، مہر و ماہتاب کے آئینے توڑ کر
لعل و یاقوت و مرجاں بھری وادیوں سے دل و جاں کے سب رابطے توڑ کر
سنگریزوں کی صورت بکھرتے ہوۓ
چند آنسو ترے
کون چنتا ہے ؟
کوئی چنتا نہیں ؟
اے شب ہجر یاراں مرے پاس آ
میرے پہلو میں سو جا کہ میں بھی تو بھرے شہر میں ہوں اکیلا بہت
میرے پہلو میں سو جا کہ شاید مرے دکھ کی آغوش میں تجھہ کو سکھ سانس لینے کی فرصت ملے
تجھہ کو لوری سنائے اداسی میری
( مدتوں سے ہے آغوش پیاسی مری )
اے شب ہجر یاراں
مری ہمسفر
میں تیرا نوحہ خواں
میرا آوارہ دل مدتوں سے ترے درد کا چارہ گر تو میری مہرباں
میں ترا رازداں
میری جاں ، یوں تو کہنے کو چارہ گر رنج (updated 64 months ago) | Damadam
Ain_25: ہر روز نئی سوچ کو خود قید کیا ہے
خاموش خیالات کا زندان ہوں میں بھی!!!!!64 months ago
mastani-00: jb ksi say apko muhabbt nh hay..to pir itna dard...main nh manti...64 months ago
Ain_25: شب ہجراں کی اذیت کی خبر کس کو ہے
میری گمنام محبت کی خبر کس کو ہے
کس کو احساس میری شدت و جذبات کا
میری حالت میری وحشت کی خبر کس کو ہے
کون ویران مکانوں کی خبر رکھتا ہے
میری اجڑی ھوی قسمت کی خبر کس کو ہے
میں نے چپ چاپ محبت کے ستم جھیلے ہیں
میری اس بے پناہ محبت کی خبر کس کو ہے64 months ago