Comments on post titled کبھی یاد آئے تو پوچھنا
کبھی اپنی خلوت شام سے
کسے عشق تھا تیری زات سے
کسے پیار تھاترے نام سے
زرا یاد کرو کہ وہ کون تھا
جو کبھی تجھے بھی عزیز تھا
وہ جو جی اٹھا ترے نام سے
وہ جو مر مٹا ترے نام سے
ہمیں بے رخی کا نہیں گلہ
کہ یہی وفاؤں کاھے صلہ
مگر ایسا جرم تھا کونسا
گئے ہم دعا و سلام سے
نہ کبھی وصال کی چاہ کی
نہ کبھی فراق میں آہ کی
کہ میرا طریقہء بندگی
ھے جدا طریقہء عام سے
..Ze... | Damadam