Comments on post titled چلو آج رشتوں میں قدر کی بات کرتے ہیں۔ جیسے کوئی اپنا ہمیں کبھی ہماری لاپروائی پہ کہہ دیتا ہے
"جب میں نہیں ہوں گا تب تمہیں قدر ہوگی میری"
یہ جملہ لگ بھگ ہر انسان نے کسی اپنے سے زندگی میں ایک بار تو ضرور سنا ہوگا۔ کسی ماں نے بیٹے کو کہا ہوگا،کسی بہن نے بھائی کو یا پھر کسی بیوی نے شوہر کو کہا ہوگا۔ دو پیار کرنے والے بھی اکثر یہی بات کرتے ہیں ایک دوسرے سے۔ پر سوال یہ ہے کہ یہ قدر ہوتی کیا ہے۔ اور اگر کوئی یہ بات کرتا بھی ہے تو کس بنیاد پہ کرتا ہے؟ اگر مجھ سے کوئی یہ سوال پوچھے تو میں کہوں گا
"قدر ایک ایسی پرچھائی ہے جو ساتھ چھوڑ کر جانے والے اپنے کسی پیارے کو ایک نشانی کی صورت دے کے جاتے ہیں" یہ کوئی خوشگوار نشانی نہیں ہوتی۔ اس میں ایک درد چھپا ہوتا ہے ۔ یہ درد بڑا جانا پہچانا ہوتا ہے (updated 53 months ago) | Damadam