Comments on post titled وہ ایسے ہی نہیں چلی گئی تھی تحفہ دے گئی تھی ڈپریش کا۔ میری صحت گھٹتی جا رہی تھی۔ کچھ کھایا پیا نہیں جاتا تھا۔ میں قہقے لگانے والا ایک شوخ مزاج لڑکا بہت گم سم اور چپ چپ ہو گیا تھا۔ میرے چہرے پر آنسوں کے کالے نشان نمایاں ہو گئے۔ آنکھوں کے گرد گہرے حلقے پڑ گئے۔ سب مجھ سے میرے بدلے ہوئے انداز پر شکوے کرنے لگے تھے۔ ایک کے بعد ایک میں اپنے دوست بھی کھو رہا تھا اس راستے پر میں ساکت تھا سب آگے بڑھ رہے تھے اور میں اپنی تکلیف کا بوجھ لیے وہی پڑا تھا | Damadam