Comments on post titled یہ بات الگ ہے مرا قاتل بھی وہی تھا،
اس شہر میں تعریف کے قابل بھی وہی تھا
ہم آپ کے اپنے ہیں وہ کہتا رہا مجھ سے
آخر صفِ اغیار میں شامل بھی وہی تھا
دعوے تھے ظفرؔ اس کو بہت با خبری کے
دیکھا تو مرے حال سے غافل بھی وہی تھا | Damadam