Comments on post titled ابھی اک نظم لکھی ہے
جس میں میں نے بتایا ہے
تمہاری ذات سے منسوب
اک قصہ سنایا ہے
کہ جب تم ساتھ تھے ہمدم
بہاروں کے سبھی موسم
میسر تھے مجھے جاناں
تمہارے لمس کی خوشبو سے
ہوائیں بھی مہکتی تھیں
مگر میں کس طرح بھولوں
وصل کے وہ آخری لمحے
مری انگلی کی پوروں سے
تمہارا ہاتھ جب چھوٹا
مقدر جو مرا روٹھا
مرے پھر ہاتھ نہیں آیا
تمہارا یوں چلے جانا
مجھے پھر راس نہیں آیا | Damadam