Comments on post titled میری آنکھوں سے ھجرت کا وہ منظر کیوں نہیں جاتا
بچھڑ کر بھی بچھڑ جانے کا یہ ڈر کیوں نہیں جاتا
اگر یہ زخم بھرنا ھے تو پھر بھر کیوں نہیں جاتا
اگر یہ جان لیوا ھے تو میں مر کیوں نہیں جاتا
اگر تو دوست ھے تو پھر یہ خنجر کیوں ھے ھاتھوں میں
اگر دشمن ھے تو آخر مرا سر کیوں نہیں جاتا
بتاءوں کس حوالے سے انہیں بیراگ کا مطلب
جو تارے پوچھتے ھیں رات کو گھر کیوں نہیں جاتا
ذرا فرصت ملے قسمت کی چوسر سے تو سوچوں گا
کہ خواھش اور حاصل کا یہ انتر کیوں نہیں جاتا
مجھے بے چین کرتے ھیں یہ دل کے ان گنت دھبے
جو جاتا ھے وہ یادوں کو مٹا کر کیوں نہیں جاتا
..زی (updated 52 months ago) | Damadam