Comments on post titled یونس_ایمرے
ڈرامے کا پس منظر ۲
یہ چودہویں صدی کی بات ہے کہ اناطولیہ میں سلجوقوں کی
باقیات سلاجقہ روم کے عنوان سے برسراقتدار تھی۔ انکی
شمالی سرحد پر صلیبی بیٹھے تھے تو مشرق میں بغداد کو
خلیفہ سمیت اکھاڑ پھینکے والے تاتاریوں نے طوفان کھڑا کر
رکھا تھا۔ یوں مسلمانوں کی قوت و شوکت اور مسلم فرمان
رواؤں کا وہ پہلے سا جاہ و جلال قصے کہانیوں تک محدود
ہوچکا تھا۔
پایہ تخت قونیا میں مولانا جلال الدین رومی کی خانقاہ تھی
جہاں گرد و پیش کے حالات قطع نظر ہر روز معرفت کی
محفل سجتی، مراقبے کی خاموشی چھاتی، زکر کی گونج سے
در و دیوار لرزتے اور اور پھر رقص بے خودی میں آتش عشق
بڑھک اٹھتا تھا۔ (updated 57 months ago) | Damadam