Zarlish.007: غزل محسن نقوی وہ کون لوگ تھے، اُن کا پتہ تو کرنا تھا مِرے لہُو میں نہا کر جنہیں نِکھرنا تھا یہ کیا کہ لَوٹ بھی آئے سَراب دیکھ کے لوگ وہ تَشنگی تھی کہ پاتال تک اُترنا تھا گَلی کا شور ڈرائے گا دیر تک مُجھ کو میں سوچتا ہُوں دَریچوں کو وا نہ کرنا تھا یہ تُم نے اُنگلیاں کیسے فِگار کر لی ہیں؟ مُجھے تو خیر لَکیروں میں رَنگ بَھرنا تھا وہ ہونٹ تھے کہ ش56 months ago
MushtaqAhmed: *ظلم کرتی ہیں تیری یادیں مجھ پر قسم سے*💔 *سوجاؤ تو ُاٹھا دیتی ہیں جاگ جاؤ تو ُرولا دیتی ہیں*💔56 months ago