Comments on post titled رنج و غم کا سال 2020
رنج و اَلم کا سال رہا دو ہزار بیس
صَدموں کا اک نشان بنا دو ہزار بیس
اَفسُردہ آسمان ، سِسَکتی ہوئ زمین
اک آتشِ وبا و بَلا ، دو ہزار بیس
یادوں کا درد اوڑھ کے بیٹھے ہوئے ہیں ہم
کتنے عزیز لے کے گیا دو ہزار بیس
ساتھی کئ بچھڑ گیے راہِ حیات میں
پہنا گیا حجابِ قضا دوہزار بیس
بیچین و مضطرب ہے گلستانِ زندگی
کر کے چلا ہے حشر بپا دوہزار بیس
موضوعِ گفتگو رہے اموات و حادثات
جیسے ہو اک دیارِ عَزا دوہزار بیس
اُن سارے حق پرستوں پہ فضل خدا رہے
جن کو بھی ساتھ لے کے گیا دو ہزار بی (updated 63 months ago) | Damadam