Comments on post titled شیخ زندگی میں پہلی بار دنبہ کھانے کے لیے ذبح کروا رہا تھا، دنبے کے پاس بیٹھ کر خود کلامی کر رہا تھا.
بولا : جگر اور گُردوں کی توا کڑاہی بنے گی،
نرم گوشت کے کباب بناؤں گا
اور چربی، سری پائے یخنی کے لیے الگ رکھوں گا۔
چمڑے کی جیکٹ بنواؤں گا
اور اس کی اوٗن شال بنانے کے کام آئے گی۔
قصائی چھری پکڑے اس کی طرف مڑا اور بولا
"شیخ جی، ایدی آواز وی ریکارڈ کر لو ، موبائل رنگ ٹون دے کام آئے گی۔ (updated 62 months ago) | Damadam