Comments on post titled چاہتوں کے تخت پر ہم کو بٹھایا، شکریہ
اور بٹھا کر پھر نظر سے بھی گرایا، شکریہ
تھا بڑا ہی شوق جس کو قربتوں کا کل تلک
راستہ بھی ہجر کا اس نے دکھایا __ شکریہ
میری اک مسکان پر قربان ہوتا تھا ___ کبھی
پھر اسی سنگ دل نے ہی مجھ کو رلایا، شکریہ
سامنے دریا کی صورت میں ہے جو صحرا، قبول
زندگی جو رنگ بھی تو نے دکھایا _____ شکریہ | Damadam