Comments on post titled کوئی واسطہ نہ تھا ہمیں غزل سرائی سے
شاعر نہیں تھے ہم پہلے آشنائی سے
تیرے در کی گدائی کا تو کچھ الگ ہی چرچہ ہے
سنا ہے بادشاہ بھی جلتے ہیں میری گدائی سے
چہرے پر نقاب مگر آنکھوں میں حیا نہیں
بے حیائی ٹھیک ہے ایسی پارسائی سے
کوئی رنجش ہے تو مل بیٹھ کر ہم بات کرتے ہیں
مسئلے حل نہیں ہوتے ہیں میری جاں لڑائی سے
خدا یہ لوگ جنھوں نے عاشقوں کو جینے نہ دیا
خدایا ڈر ہے لگتا اب ہمیں تیری خدائی سے
کسی کے ہو کر بھی اس کے ہونے سے رہو محروم
بے پروائی زیادہ درد دیتی ہے بے وفائی سے
محض ایک پل میں بارہا یہ مار دیتی ہے
ہائے احمد موت بہتر ہے کمبخت اس جدائی سے (updated 42 months ago) | Damadam