Comments on post titled سینے میں جلن آنکھوں میں طوفان سا کیوں ہے
اس شہر میں ہر شخص پریشان سا کیوں ہے
دل ہے تو دھڑکنے کا بہانہ کوئی ڈھونڈے
پتھر کی طرح بے حس و بے جان سا کیوں ہے
تنہائی کی یہ کون سی منزل ہے رفیقو
تا حد نظر ایک بیابان سا کیوں ہے
ہم نے تو کوئی بات نکالی نہیں غم کی
وہ زود پشیمان پشیمان سا کیوں ہے
کیا کوئی نئی بات نظر آتی ہے ہم میں
آئینہ ہمیں دیکھ کے حیران سا کیوں ہے
تم ہی بتلا دو آخر تم کیا چاھتے ہو
تم ہی بتلا دو آخر تم کیا چاھتے ہو ؟؟
کیا عمر بھر جدائی کا سلسلہ چاھتے ہو ؟.. ....
دل کسی کی یاد میں آنسو بہاتا رہہ گیا۔
دل کسی کی یاد میں آنسو بہاتا رہہ گیا۔
کیا ہی کم بخت کوئی د (updated 48 months ago) | Damadam