Comments on post titled تیرے لیے سب چھوڑ کے تیری نہ رہی میں
دنیا بھی گئی عشق میں تجھ سے بھی گئی میں
اِک سوچ میں گُم ہوں میں تیری دیوار سے لگ کر
منزل پر پہنچ کر بھی ٹھکانے نہ لگی میں
میں تیز ہوا میں بھی بگولے کی طرح تھی
آیا تھا مجھے طیش مگر جھوم اٹھی میں
اس درجہ مجھے کھوکھلا کر رکھا تھا غم نے
لگتا تھا کہ اب کے گئی اب کے گئی میں
اِک دھوکے میں دنیا نے میری رائے طلب کی
کہتے تھے کہ پتھر ہوں مگر بول پڑی میں (updated 53 months ago) | Damadam