Comments on post titled سخن لکھتی ہوں، لفظوں سے مرید کرتی ہوں
نئی شاعرہ ہوں، شاعری بھی جدید کرتی ہوں
جس کام سے نہ ملے مجھکو، پذیرائی ذرا بھی
اس کام کو میں ضد میں، مزید کرتی ہوں
مغموم سے چہرے مجھے، بھاتے نہیں ہیں
آئینے سے ذرا کم ہی، گفت و شنید کرتی ہوں
لوٹانے کی ہوں قائل، قرض ہو کہ احساں ہو
محبت ہو کہ نفرت ہو، بہت شدید کرتی ہوں
عشقِ حقیقی میں جیسے، اک رب کو مانتی ہوں
مجاذی عشق میں یہی، عملِ توحید کرتی ہوں
لکھتی ہوں شبِ تنہائی میں،شاعری جسکے لیۓ
شاید وہ سمجھ جائے، یہی اُمید کرتی ہوں🔥 (updated 51 months ago) | Damadam