Comments on post titled محبت بیج ہوتی تو،
محبت ہم اُگا لیتے۔۔
جہاں پر جتنی حاجت ہو،
وہاں اتنی کھلا لیتے۔۔
دلوں کو موم کر لیتے،
ختم حرص و حسد کرتے!
محبت بیج ہوتی تو،
ہوا کے دوش پہ رکھتے۔۔
نمی پا کر فضاؤں سے،
محبت پھوٹ جو پڑتی،
تو ننھی کونپلوں سے،
سکھ کی بیلیں سر اٹھا لیتیں ،
ہرے پتے سکوں کے، نغمگی کی دھن بجا لیتے۔
دکھوں کا خاتمہ ہوتا،
دلوں کے میل دھل جاتے،
کدورت صاف ہو جاتی،
یہ دنیا پاک ہوجاتی۔۔
یہ سب کچھ عین ممکن تھا.
محبت بیج جو ہوتی.. (updated 49 months ago) | Damadam