Comments on post titled گلاب زادی تمہاری ہنسی سیاہ آسمان پر کسی ستارے کی نوید جیسی ہے مسکرایا کرو تاکہ پھول حسد کریں.
تُم جس خواب میں آنکھیں کھولو
اُس کا رُوپ امر.
تُم جس رنگ کا کپڑا پہنو
وہ موسم کا رنگ.
تُم جس پھول کو ہنس کر دیکھو
کبھی نہ وہ مُرجھائے.
تُم جس حرف پہ انگلی رکھ دو
وہ روشن ہو جائے🔥 Mahii 💔 | Damadam