Comments on post titled کہیں یہ درد کا دھاگا بھی یوں سلجھتا ہے.
گرہ جو کھولیں تو دل اور بھی الجھتا ہے.
وہ ایک بات جو دل میں ہے میرے اس کے لیے.
زباں سے کہتا نہیں وہ مگر سمجھتا ہے.
میں تیری آنکھوں کی یہ پیاس کس طرح دیکھوں.
مرے وجود میں بادل کوئی گرجتا ہے.
عجیب چیز ہے یہ خوبیء خطوط بدن.
کوئی لباس ہو اس کے بدن پہ سجتا ہے.
یہ رات اور یہ ڈستی ہوئی سی تنہائی.
لہو کا ساز قمر تن بدن میں بجتا ہے🔥 MAHii 💔 (updated 44 months ago) | Damadam