Comments on post titled خیالِ یار سے گفت و شنید رہتی ہے
یوں آئے روز ہی اپنی تو عید رہتی ہے.
ہے ایک جیسا ہی پروانے حال تیرا مرا
طلب یہ آگ سی ہر دم شدید رہتی ہے.
گنوا کے بیٹھے ہیں سامان قیمتی سارا
مگر ہے دل کو تسلی رسید رہتی ہے.
یہ عشق بارے کوئی مستند نہیں رائے
مشاہدہ ہے کہ مٹی پلید رہتی ہے.
یہ چاند چاند کی جب جب فضا میں گونج اٹھے.
شکر ہوں کرتا کسی کی تو عید رہتی ہے
کوئی نہیں ہے، کوئی بھی نہیں، کوئی بھی نہیں.
نہیں نہیں میں بھی لیکن امید رہتی ہے🔥 Mahii 💔 | Damadam