Comments on post titled خود اپنی کہانی کی میں خود ہی کتاب ہوں
خود اپنی اذیت ہوں میں خود پر عزاب ہوں
سیراب ہوسکا نہ شرابی نہ کوئی رند
میں تُرش انگوروں سے بنی وہ شراب ہوں
دزدیدہ نگاہوں سے دیکھ چاہے کُھلِ عام
میں کچھ نہیں کچھ بھی نہیں بس اک
🔥ســـراب ہوں (updated 40 months ago) | Damadam