Comments on post titled اپنے ہونے کی کیا دہائی دیں
کوئی دیکھے تو ہم دکھائی دیں
ایک دل جو نہیں سنبھال سکے
ان کے ہاتھوں میں کیا خدائی دیں
دل کی مسند پہ لا بٹھایا ہے
اب کہاں تک تمہیں رسائی دیں
کب سے آواز دے رہے ہیں اسے
بھیڑ کم ہوتو ہم سنائی دیں
گر یقیں ہے تو سلسلہ رکھو
ورنہ ہم روز کیا صفائی دیں
توڑ ڈالے ہیں بال و پر کوکبؔ
ان سے کہہ دو کہ اب رہائی دیں 🔥 | Damadam