Comments on post titled کھیل کھیلا گیا سب تماشہ ہوا ،اس تماشے سے دو نام پیدا ہوئے
ایک راجہ بنا، ایک رانی بنی ، کھیل ہی کھیل میں یہ کہانی بنی
پھر زمانے کو یہ سب سنایا گیا ، اس تماشے کو سچ ہی بتایا گیا
جب زمانہ بھی مسرور ہونے لگا ، تب سے یہ کھیل مشہور ہونے لگا
لڑکیوں نے سنیں یہ کہانی تو پھر ، ذہن ان کے بھی مفلوج ہونے لگے
تھام کر ہاتھ لڑکوں کا کہنے لگی ، میرا راجہ ہے یہ اس کی رانی ہوں میں
بس دیوانی ہوں میں ، بس دیوانی ہوں میں
بیٹیوں کا یہ چہرہ جو دیکھا تو پھر ، بیٹیوں تک سے بھی باپ ڈرنے لگے
اس تماشے سے کئی باپ مرنے لگے ، باپ کا مان رکھ اس کی پگڑی بچا
جھوٹ ہے یہ فقط...
جھوٹ میں تو نہ آ ، اپنا دامن بچا
جاؤ گڑیا کہانی مکمل ہوئی
کوئی راجہ نہیں کوئی رانی نہیں
اس محبت کی کوئی کہانی نہیں (updated 30 months ago) | Damadam