Comments on post titled ہم جیسے قیدی لوگوں کو زنجیر سے مطلب ہوتا ہے
جیسے خواب کے مارے لوگوں کو تعبیر سے مطلب ہوتا ہے
جب جسم کی باتیں ہوتی ہیں وہ جھٹ انکاری ہوتا ہے
سنتے ہیں سچے عاشق کو تصویر سے مطلب ہوتا ہے
میں کون کہاں سے آئی ہوں کیا مطلب جاں سے مارو بس
قاتل کو تو بس مقتل میں شمشیر سے مطلب ہوتا ہے
ہم لوگ خدا والے ہیں سو بس اس کی باتیں سنتے ہیں
ہم کو تو دنیا سے ذیادہ تقدیر سے مطلب ہوتا ہے
ہر وقت انہیں بس ہر لمحہ رب ذلت غیبی دیتا ہے
وہ لوگ جنہیں تشہیر فقط تشہیر سے مطلب ہوتا ہے
تم بات کرے ہو غالب کی ہاں غالب اچھا ہے لیکن
ہم جیسے وحشت زادوں کو بس میر سے مطلب ہوتا ہے
اک بہن سے یارو بھائی کا جب مطلب میں نے پوچھا تو
وہ ہنس کے بولی وہ جس کو جاگیر سے 🔥مطلب ہوتا ہے (updated 38 months ago) | Damadam