Comments on post titled رات کے دریا کا کنارہ بھی کبھی آئے گا
وقت کا کیا ہے ہمارا بھی کبھی آئے گا
میرے حصہ میں آیا تھا کبھی آچھا کوئی دن
پوچھنا تھا کہ دوبارا بھی کبھی آئے گا
اس تسلی سے لگے جاتے ہیں دیوار کے ساتھ
تیری بانہوں کا سہارا بھی کبھی آئے گا
چاہنے والوں کا جو قحط ہے امید تو ہے
اس کی طرف سے اشارہ بھی کبھی آئے گا
میں ہی ہر بار بچھڑنے پہ بہت روتا ہوں
اس کی ہتھیلی پہ انگارا بھی کبھی آئے گا ۔۔۔
~£|$@ (updated 41 months ago) | Damadam