Comments on post titled کچھ خود بھی زخم کے عادی تھے کچھ شیشے ہاتھ سے ٹوٹ گئے۔۔کچھ خود بھی تھے حساس بہت کچھ اپنے مقدر روٹھ گئے۔۔کچھ خود بھی اتنے محتاط نہ تھے کچھ لوگ بھی ہم کو لوٹ گئے۔۔کچھ تلخ حقیقتیں تھیں اتنی کہ خواب ہی سارے ٹوٹ گئے۔۔ (updated 39 months ago) | Damadam