Comments on post titled ہماری آنکھ ان سے کیا لڑی ہے
ہر اک ساعت قیامت کی گھڑی ہے
خطا چھوٹی سہی دیدارِ بے اذن
سزا لیکن بہت اس کی کڑی ہے
نہ مجھ سے چھینیے میرا تبسم
بہت مشکل سے یہ عادت پڑی ہے
اداسی مجھ سے پہلے گھر میں آئی
یہ مجھ سے عمر میں کچھ دن بڑی ہے
مجھے لینے کے دینے پڑ گئے ہیں
محبت بات پر اپنی اڑی ہے
قدم لیتی ہے جینے کی تمنا
قضا لمحوں کی دوری پر کھڑی ہے
نہیں آنکھوں کو لمحہ بھر بھی آرام
رواں پیہم محبت کی جھڑی ہے
وہ سورج بے حجابی پر ہے مائل
قمر کو اپنی آنکھوں کی پڑی ہے (updated 35 months ago) | Damadam