Comments on post titled __وہ منزلیں بھی کھو گئی
وہ راستے بھی کھو گئے__
جو آشنا سے لوگ تھے
وہ اجنبی سے ہوگئے__
نہ چاند تھا نہ چاندنی
عجیب تھی وہ زندگی
چراغ تھے کہ بجھ گئے
نصیب تھے کہ سو گئے__
یہ پوچھتے ہیں راستے
رکے ہو کس کے واسطے
چلو تم بھی اب چلو کہ
وہ مہرباں بھی کھو گئے__ (updated 25 months ago) | Damadam