Comments on post titled سانسوں کی گنتی کا سلیقہ
کسی نے ایک درویش سے پوچھا کہ " بابا جی گننے کی کونسی چیز ہے " ۔۔ درویش نے جواب دیا " سانسیں " پھر پوچھا “ بھلا کیوں ؟“ ۔۔ انہوں نے فرمایا پیسوں کو کیا گننا ۔۔ کتنا خرچ ہوا ۔۔۔ کتنا جمع ہوا اور جمع ہو کر کچھ برسوں بعد کتنا ہو گا ۔۔ اسے کیا گننا جس کا معلوم ہو کہ کتنا ہے ۔۔ کتنا ہو جائے گا ۔گننے کی چیز تو سانسیں ہیں جو گئیں وہ واپس نہیں آیئں ۔۔ سانسیں جمع نہیں کر سکتے ۔۔۔ اور نا ہی قرضے میں مل سکتی ہیں ۔۔ اگلی سانس آئے کہ نا یہ بھی یقین نہیں ۔۔
سانسوں جیسی قیمتی چیز کی گنتی ضروری ہے اور سانسوں سے جو وقت کا رشتہ ہے اسےسوچ سمجھ کر خرچ کرنا چاہیئے ۔۔
دعاگزار ہوں اللہ پاک ہم سب کو سانسوں کی حفاظت اور خرچ کرنے کا سلیقہ عطا فرما دے ۔۔آمین (updated 24 months ago) | Damadam