Comments on post titled کسی جانب بھی اب مائل نہیں ہے
کہ دل ، دل ہو کے بھی اب دل نہیں ہے
تگ و دو عمر کی بے کار ٹھہری
جہاں پہنچے وہی منزل نہیں ہے
نہ جانے کس گلی دنیا بھلا دی
کوئی ہم جیسا بھی غافل نہیں ہے
مری مشکل کو تُو سمجھے گا کیسے
مری مشکل تری مشکل نہیں ہے
ابھی تک عادتاً "ہم" لکھ رہا ہوں
مگر اب ہم میں تُو شامل نہیں ہے
وہ اٹھ کے چل دیا تو ہم نے جانا
کوئی بھی آخری منزل نہیں ہے
نظارہ کیجئے اک ٹک جہاں کا
جہاں جھپکی پلک محفل نہیں ہے
تری ہر بات دل بس مانتا ہے
تری ہر بات کا قائل نہیں ہے
زمانے کی سمجھتا بات ابرک
مگر کیا کیجئے جاہل نہیں ہے
Please for give me | Damadam