Comments on post titled جو آج میسر ہیں وہی کل نہیں ہوتے
کچھ خواب محبت کہ مکمل نہیں ہوتے
ایسے بھی بہت شخص ہیں جو دل سے نکالے
کچھ چہرے نظر سے کبھی اوجھل نہیں ہوتے
ہم جیسوں کی تقدیر میں بس دھوپ لکھی ہے
ہم جیسوں کی تقدیر میں بادل نہیں ہوتے (updated 34 months ago) | Damadam