Comments on post titled ہم کیوں یہ کہیں کوئی ہمارا نہیں ہوتا
موجوں کے لئے کوئی کنارا نہیں ہوتا
دل ٹوٹ بھی جائے تو محبت نہیں مٹتی
اس راہ میں لٹ کر بھی خسارا نہیں ہوتا
سونے کی ترازو میں مرا درد نہ تولو
امداد سے غیرت کا گزارا نہیں ہوتا
تم بھی تو اسدٓ کی کسی بات پہ بولو
شاعر کا ہی لفظوں پہ اجارا نہیں ہوتا (updated 29 months ago) | Damadam