Comments on post titled اب کے اس کی آنکھوں میں
بے سبب اداسی تھی
اب کے اس کے چہرے پر
دکھ تھا ،بے حواسی تھی
اب کے یوں ملا مجھ سے
یوں غزل سنی جیسے
میں بھی ناشناسا ہوں جیسے
وہ بھی اجنبی جیسے
زرد خال و خدا اس کے
سوگوار دامن تھا
اب کے اس کے لہجے میں
کتنا کھردرا پن تھا
وہ کے عمر بھر جس نے
شہر بھر کے لوگوں میں
مجھ کو ہم سہن جانا
دل سے آشنا لکھا
خود سے مہربان سمھجا
مجھ کو دلربا لکھا
اب کے سادہ کاغذ پر
سرخ رو شنائی سے
میرے نام سے پہلے
صرف "بے وفا "لکھا (updated 13 months ago) | Damadam