Comments on post titled بےشمار تتلیاں
قید ہیں مجھ میں
خوابوں کی ،
خواہشوں کی ، چاہت کی
شرارتوں کی ، محبت کی
جو کھول دوں میں خود کو ،
سب آزاد ہو جائیں
اڑنے لگیں ، چہکنے لگیں ،
گنگنانے لگیں ، جینے لگیں اور
سانس لینے لگیں ،
🌷🍂 (updated 13 months ago) | Damadam