Comments on post titled چوتھا ورق 🍁
ہیر رانجھا سسی پنوں عشق محبت چھوڑو نا
یہ کچے دھاگے ٹوٹ نہ جائیں کوئی پکا رشتہ جوڑو نا
اک مدت کے بعد ملی ہو اک دوجے کے آنسو پی لیتے ہیں
عشقِ مجازی کی خاطر تم اک روزہ تو چھوڑو نا
الجھی زلفیں بکھرے بال سوجھی آنکھیں مسلہ کیا ہے
سچ جھوٹ کچھ تو بولو پر چُپ کا روزہ توڑو نا
اچھا ایسا کرتے ہیں پھر سے اک جھوٹا وعدہ کرتے ہیں
بے رنگ سی اس دنیا میں کچھ پیار کے رنگ بھرتے ہیں
اچھا بتاؤ اک مدت کے بعد کہاں سے آئی ہو
کبھی نہ ٹوٹنے والے جاناں کتنے خواب لائی ہو ؟
مہندی کا رنگ خوب چڑھا ہے کوئی چاند چڑھا کر آئی ہو ۔۔؟
کیا بولا۔۔۔۔زرہ پھر سے بولو کیا منگنی کر کے آئی ہو ؟
اچھا جُوّی بس کر جاؤ جانے دو بس چھوڑو نا
جانے والے کب رکتے ہیں رسماً ہاتھ نہ جوڑو نا! | Damadam