Comments on post titled آپ دو مرلے کے گھر میں بیٹھی چار کنواری لڑکیوں میں سے کسی ایک کا رشتہ پوچھیں۔ تو ان کی ڈیمانڈ کم از کم , 17 گریڈ کی نوکری دس مرلہ کا گھر گاڑی زرعی زمیں اور ماں باپ کے بغیر چھوٹی فیملی والا لڑکا چاہیے ہوتا ہیے۔
ایسے میں 13 کروڑ فی میل میں 35 سال سے بڑی عمر کی ایک کروڑ دوشیزؤں کا گلفام کا منتظر ہونا کوئی بڑی بات نہیں ہیے۔ کیونکہ ڈیمانڈ کے بدلے ڈیمانڈ ہوتی ہیے۔ اور شادی سنت رسول ﷺ کی بجائے کاروبار بن گئی۔
والدین بچی کے مستقل کو محفوظ کرنے کے لئیے مالدار لڑکا ڈھونڈتے ڈھونڈتے بچی کی ترکل نکلوا لیتے ہیں۔
اگر کسی لڑکے کا باپ اپنے بیٹے کی شادی 17/18 سال کی عمر میں کرنا چاہیے تو یہ سسنے کو ملتا ہیے کہ بچیاں پڑھ رہی ہیں۔
بچے کو پاؤں 👣 پر کھڑا ہونے دیں۔ کیسے کھلائے گا۔ کیا کرے گا۔ یوں ہیے یاں ہیے کرپٹ مائنڈ معاشرے کا بڑا المیہ دوغلا (updated 20 months ago) | Damadam